اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والا اجلاس شروع ہوتے ہی ملتوی کردیا گیا۔
اجلاس شروع ہوا تو رکن قومی اسمبلی عبدالاکبر چترالی نے رکن قومی اسمبلی پیر نور محمد شاہ جیلانی، سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی، شہباز شریف کی والدہ، پرویز مشرف کی والدہ اور ایاز شاہ شیرازی کے والد کیلئے فاتحہ خوانی کرائی۔
بعدازاں اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس مختصر نوٹس پر بلانے پر احتجاج کیا۔ ن لیگ کے احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے قومی اسمبلی کو مذاق بنا دیا، ارکان کو رات گئے پتا چلا کہ اجلاس آج صبح ہے۔
پیپلز پارٹی کے نوید قمر کا کہنا تھا کہ حکومت ایوان اچھے انداز میں چلانے کی بات کرتی ہے لیکن خود غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتی ہے۔
وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اپوزیشن کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے میں تاخیر کا ذمے دار قرار دیا اورکہا کہ اپوزیشن تعاون کرتی تو قومی اسمبلی کا آج ہونے والا اجلاس ڈھائی ماہ پہلے ہی ہوجاتا۔ بعد ازاں اسپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر4 بجے تک ملتوی کردیا۔