لاہور: ٹی وی کے عہد ساز اینکر اور کمپیئر طارق عزیز کو لاہور کے گارڈن ٹاؤن میں واقع قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔
معروف ٹی وی میزبان طارق عزیز کو لاہور کے گارڈن ٹاؤن میں واقع قبرستان میں والدہ کے پہلو میں سپرد خاک کردیا گیا ہے، ان کی نماز جنازہ قاری صداقت نے پڑھائی اورنماز جنازہ میں قوی خان، سہیل احمد، نورالحسن، انور علی، خالد بٹ، عمران شوکی، سرفراز وکی اور قریبی عزیز و اقارب شریک ہوئے۔
طارق عزیز گزشتہ کچھ عرصے سے علیل تھے اور آج 84 برس کی عمر میں خالق عزیز سے جاملے، وہ 1936 میں جالندھر میں پیدا ہوئے تھے تاہم قیام پاکستان کے بعد وہ اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم ساہیوال میں حاصل کی۔
انہوں نے ریڈیو پاکستان لاہور سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا۔ جب 1964 میں پاکستان ٹیلی وژن کا قیام عمل میں آیا تو طارق عزیز پی ٹی وی کے سب سے پہلے مرد اناؤنسر تھے تاہم انہیں اصل شہرت 1975 میں پی ٹی وی کے معروف گیم شو نیلام گھر سے حاصل ہوئی جو تقریباً دس سال تک بلاتعطل جاری رہا۔ کئی سال وقفے کے بعد جب نیلام گھر دوبارہ شروع کیا گیا تو اس کا نام ’’طارق عزیز شو‘‘ رکھا گیا۔ اس طرح انہوں نے کم و بیش 40 سال تک اس پروگرام کی میزبانی کی۔
طارق عزیز نے بڑی اسکرین پر بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، ان کی پہلی فلم “انسانیت” 1967 میں ریلیز ہوئی۔ اس کے علاوہ انہوں نے سالگرہ، قسم اس وقت کی، کٹاری، چراغ کہاں روشنی کہاں اور ہار گیا انسان میں بھی اداکاری کی۔ طارق عزیز نے سیاست میں بھی قدم رکھا،1997 کے عام انتخابات میں انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر لاہور سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 94 پر الیکشن لڑا اور کامیاب ہوئے۔ ان کے مدمقابل وزیر اعظم عمران خان بھی تھے۔ جو اس وقت اپنی سیاسی زندگی کا پہلا الیکشن لڑ رہے تھے۔